ربا ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
گذشتہ جمعہ کو مراکش کے درجنوں شہریوں نے رباط میں ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جس میں قابض اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور غزہ کی نہتی آبادی پر جاری نسل کشی کے خلاف آواز بلند کی گئی۔ مظاہرین نے امریکہ کے غزہ سے متعلق فیصلے کو بھی واضح طور پر مسترد کر دیا۔
احتجاجی مظاہرہ ’’گروپ برائے عمل فار فلسطین‘‘ کی اپیل پر پارلیمنٹ کی عمارت کے سامنے منعقد ہوا جہاں شرکاء نے قابض اسرائیل کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی مسلسل پامالی اور غزہ میں شہریوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔
شرکاء نے فلسطین اور مراکش کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور فضا فلسطینی نصب العین کی حمایت میں نعروں سے گونجتی رہی۔ نعرے لگائے گئے:
ناضل کر ظالم قبضے کے خلاف… نسل کشی کے خلاف "فلسطینی مزاحمت کو عوام کا سلام” ،”قضیہ فلسطین سے کوئی پسپائی نہیں” جیسے نعرے درج تھے۔
’’گروپ برائے عمل فار فلسطین‘‘ کے کوآرڈی نیٹر عبدالحفیظ السریتی نے اعلان کیا کہ مراکشی عوام سلامتی کونسل میں غزہ کے مستقبل سے متعلق منظور کیے گئے امریکی فیصلے کو یکسر رد کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی آزاد اقوام فلسطینی عوام پر کسی بھی قسم کی بیرونی وصایت کو تسلیم نہیں کرتیں اور عرب و اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کی حمایت اور اس کے ساتھ یکجہتی کا سلسلہ مضبوطی سے جاری رکھیں۔