(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسلامی جہاد کے رہنما کا کہنا ہے کہ محمود عباس کو صہیونی دشمن کے ساتھ شراکت اور مذاکرات کے دائرے سے باہر نکلنے کے ساتھ ساتھ دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم اور قومی وحدت کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوںگی۔
قابض ریاست کےمظالم کے خلاف برسرپیکار مزاحمتی تحریک اسلامی جہاد کے سیاسی شعبے کے سربراہ محمد الھندی نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس میں فلسطین اتھارٹی کے سربراہ صدر محمود عباس کے خطاب پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود عباس کی تقریر میں کوئی نئی بات نہیں وہ صرف بیان بازی تک محدود ہیں۔
محمد ہندی نے محمود عباس کو کولہوکے بیل سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر عباس کے پاس موجودہ بحران سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں صہیونی ریاست کی تمام سیاسی قوتوں کا بنیادی مسائل پر موقف ایک ہے مگر محمود عباس اب بھی اسرائیل میں حقیقی شراکت دار کی تلاش میںہیں۔
الھندی کا کہنا تھا کہ محمود عباس کو صہیونی دشمن کے ساتھ شراکت اور مذاکرات کے دائرے سے باہر نکلنے کے ساتھ ساتھ دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم قومی وحدت کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوںگی۔