غزہ (روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) القدس اسیران اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کے دوران 22 فلسطینیوں کو شہید کیا۔ گذشتہ سال 2018 سے جاری حق واپسی تحریک کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 241 تک جا پہنچی ہے۔
روز نامہ قدس کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق القدس اسٹڈی سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مارچ کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 22 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 12 فلسطینی غزہ میں مظاہروں کے دوران اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں جام شہادت نوش کر گئے۔ ان شہداء میں پانچ بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم عمر کی بتائی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2017ء کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے بعد 403 فلسطینی شہید ہوئے۔ ان میں 88 بچے، 11 خواتین اور 6 معذور شہری شامل ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 21 فلسطینی مزاحمت کار شہید ہوئے۔ 43 فلسطینی شہری اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے جب کہ سات فلسطینی اسیران اسرائیلی زندان میں شہید ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 30 مارچ 2018ء کے بعد غزہ میں جاری حق واپسی مظاہروں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 241 فلسطینی شہید ہوئے۔ان میں دو صحافی اور تین طبی عملے کے امدادی کارکن شامل ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد اکتیس مارچ 2019ء تک 88 فلسطینی بچے شہید ہوئے۔