• Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2
بدھ 12 نومبر 2025
  • Login
Roznama Quds | روزنامہ قدس
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • فلسطین
  • حماس
  • غزہ
  • پی ایل او
  • صیہونیزم
  • عالمی یوم القدس
  • عالمی خبریں
  • پاکستان
  • رپورٹس
  • مقالا جات
  • مکالمہ
No Result
View All Result
Roznama Quds | روزنامہ قدس
No Result
View All Result
Home خاص خبریں

لندن کی سڑکیں فلسطینی اسیران کی رہائی کے مطالبے سے سرخ

ہزاروں مظاہرین نے بین الاقوامی برادری سے فوری اقدام کا مطالبہ کیا اور اسرائیل کے جیلوں میں قیدیوں کی غیر انسانی صورتحال کی مذمت کی۔

منگل 11-11-2025
in خاص خبریں, عالمی خبریں
0
لندن کی سڑکیں فلسطینی اسیران کی رہائی کے مطالبے سے سرخ
0
SHARES
10
VIEWS

لندن ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ

لندن کے علاقے ویسٹ منسٹر کی سڑکیں گذشتہ روز سرخ رنگ سے رنگ گئیں جب "فلسطینی اسیران کی رہائی” کے عنوان سے ایک علامتی مہم کا آغاز کیا گیا۔ اس مہم کا مقصد برطانوی اور عالمی رائے عامہ کی توجہ ان ہزاروں فلسطینی قیدیوں کی جانب مبذول کرانا ہے جو قابض اسرائیل کی جیلوں میں برسوں سے انسانیت سوز مظالم جھیل رہے ہیں۔

یہ مہم جس میں بڑی تعداد میں رضاکاروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے حصہ لیا، دنیا کو یہ یاد دلانے کے لیے شروع کی گئی کہ قابض اسرائیل کی جیلوں میں تقریباً 9100 فلسطینی قید ہیں۔ مہم کے منتظمین انہیں "اسیرانِ فلسطین” کے بجائے "فلسطینی یرغمالی” قرار دیتے ہیں تاکہ دنیا اس دردناک حقیقت کو بہتر طور پر محسوس کر سکے۔ ان میں 3544 ایسے اسیر شامل ہیں جنہیں بغیر کسی مقدمے کے انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے، 400 بچے، 53 خواتین، 16 ڈاکٹر اور 300 ایسے قیدی ہیں جنہیں عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

مہم کے پہلے مرحلے میں توجہ خواتین، بچوں اور ڈاکٹروں پر مرکوز کی گئی تاکہ دنیا کے سامنے ان مظلوم طبقات کی انسانی اذیت اور قابض اسرائیل کے غیر انسانی رویے کی تصویر واضح ہو سکے۔

مہم کے تحت لندن کے مرکزی علاقوں میں سرخ ربن اور تعارفی بورڈز نصب کیے جا رہے ہیں۔ ساتھ ہی مختصر ویڈیوز تیار کی جا رہی ہیں جو فلسطینی قیدیوں کی کہانیاں بیان کرتی ہیں اور انہیں ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا کے ذریعے عالمی سطح پر عام کیا جا رہا ہے تاکہ اس علامتی اقدام کو ایک عالمی تحریک میں تبدیل کیا جا سکے۔

مہم کے منتظمین نے سرخ رنگ کو اس عالمی تحریک کی علامت کے طور پر منتخب کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ رنگ فلسطینی لہو اور اسیران کے دکھ و صبر کی علامت ہے۔ ان کے مطابق دنیا میں دیگر انسانی تحریکوں نے مختلف رنگوں کو اپنے پیغام کی پہچان بنایا، مگر فلسطینی اسیران کی جدوجہد اور قربانیوں کے لیے سرخ رنگ سب سے موزوں ہے جو درد اور صمود دونوں کا عکاس ہے۔

منظمین کا کہنا ہے کہ اگر سرخ رنگ کو فلسطینی اسیران کے مسئلے کی عالمی علامت کے طور پر اپنایا جائے تو یہ عالمی سطح پر اتحاد و یکجہتی پیدا کر سکتا ہے، بالکل اسی طرح جیسے دیگر انسانی و اخلاقی تحریکیں مخصوص رنگوں سے جانی جاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مہم کا حتمی مقصد یہ ہے کہ فلسطینی قیدیوں کا مسئلہ سرحدوں اور سیاست سے بالاتر ایک عالمی انسانی تحریک کی صورت اختیار کرے تاکہ دنیا بھر میں وہ مظلوم خاندان، جن کے پیارے قابض اسرائیل کی جیلوں میں قید ہیں، دوبارہ انسانیت کے ایجنڈے پر جگہ پا سکیں۔

Tags: Free PalestineGaza under attackHuman rights violationIsraeli aggressionWar crimes in Gazaاسرائیلی قبضہعالمی یکجہتیغزہ میں نسل کشیفلسطینی مزاحمتمسجد اقصیٰ
ShareTweetSendSend

ٹوئیٹر پر فالو کریں

Follow @roznamaquds Tweets by roznamaquds

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In
No Result
View All Result
  • Newsletter
  • صفحہ اول
  • صفحہ اول2

© 2019 Roznama Quds Developed By Team Roznama Quds.