(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) ہم قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے اپنی تیاریوں کا جائزہ لے رہے ہیں ، صیہونی دشمن اپنے فوجی طاقت کے زور پر چھڑوانے کے قابل نہیں ، فلسطینی مزاحمت کاروں کے پاس ترپ کے پتے ہیں ہیں جو صیہونی حکام کو ہماری شرائط کے مطابق قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ مکمل کرنے پر مجبور کریں گے۔
"حماس کے سینئر عہدیدار مشیر المصری نے کہا کہ انکی تحریک نے متعدد ترپ کے پتے رکھے ہوئے ہیں اور انہیں کسی بھی آنے والے تبادلہ معاہدے میں قابض رہنماؤں پر مزاحمت کی شرائط کو منوانے کے لئے دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ حماس ایک بار پھر قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے پیشکش کو دہراتی ہے تاہم اس کے برعکس اگر صیہونی دشمن کو سازشی چال چلتا ہے تو بتا دینا چاہتے ہیں کہ دشمن کی تمام تر سازشی کوششیں غزہ میں قید صیہونی فوجیوں کی آزادی کے لیے ناکافی ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں 2014 میں اسرائیلی جارحیت کے دوران حماس نے صیہونی فوج کے دو فوجیوں کو قیدی بنا لیا تھا ، ان فوجیوں کے حوالے سے اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مارے گئے ہیں اور حماس اپنے قیدیوں کی رہائی کیلئے ان کو اپنی قید میں رکھنے کا دعویٰ کرتا ہے جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اس کے قبضے میں دو فوجیوں خے علاوہ دو مزید صیہونی بھی ہیں جس مین ایک ایتھوپیائی اور ایک عرب شامل ہے ۔