(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض فوج نے فلسطینی نوجوان کے مقدمے کی سماعت کو بغیرکسی قانونی وجہ کے 2 ماہ کے لیے ملتوی کردیا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز قابض ریاست اسرائیل میں صہیونی فوجی عدالت کی جانب سے طولکرم کےعلاقے کے رہنے والےمحمد یوسف مذید جنہیں بلا جواز کارروائی کےنتیجے میں صہیونی فوج نےان کے گھرسے اغوا کیا تھااور بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا صہیونی عدالت میں جرم ثابت نہ ہونے کے باوجود رہائی نہیں دی گئی تھی البتہ مجبور فلسطینی کی قید میں مزید توسیع کر تے ہوئے قیدی کی سماعت کو 4 مئی 2021 تک بڑھا دیا ہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست میں صہیونی جیلوں میں قید متعدد بے گناہ فلسطینیوں پر بنائے گئے جعلی مقدمات کی پیشیاں روکی جاتی ہیں تاکہ فلسطینی باشندوں کو قید کے دوران تشدد کا نشانہ بنایا جا سکے،قابض ریاست کی اس غیر منصفانہ عدالت کے خلاف دنیا بھر سے انسانی حقوق کے علمبردار ادارے آواز اٹھا رہے ہیں تاہم صہیونی ریاست میں فلسطینیوں پر جاری بد ترین مظالم تاحال روکے نہیں جا سکے ہیں۔