(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی بزرگ کارکن کو اس سےقبل بھی صہیونی فوج نےغیر قانونی صہیونی آبادکاروں کے خلاف جاری مہم میں شمولیت کےباعث گرفتار کیاتھا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں قابض صہیونی عدالت نے طولکرم کے قصبے عنبتا کے رہائشی فلسطینی سیاسی اور سماجی بزرگ کارکن خیری حانون کی نظربندی کو ایک ہفتے کے لئے بڑھادیاہے قابض ریاست میں آبادغیر قانونی یہودیوں کے خلاف مظاہرے میں شریک فلسطینی کارکن کو صہیونی فوج نے 10 روزقبل گرفتار کیا تھا۔
صہیونی فوج کے ترجمان کے مطابق فلسطینی کارکن خیری حانون کو 10 روز قبل فوج کے خلاف مظاہروں میں پر تشدد تصادم کےدوران گرفتار کیا گیا تھاجبکہ خیری حانون اس سے قبل بھی یہودی بستیوں کی آبادی کاری کے خلاف سرگرم عمل رہے ہیں جس کے باعث ان کی تفتیشی مدت میں توسیع کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عالمی برادری تمام یہودی بستیوں کو غیر قانونی شمار کرتے ہوئے آبادی کاری کو امن کے عمل میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتی ہےاس کے باوجود قابض حکام نے یہودی آباد کاری کا ناجائز سلسلہ شروع کر رکھا ہےجس کے بعد فلسطینی علاقوں میں مقامی آبادی کے بیچ غیر قانونی طریقے سے بسائے گئے یہودی آباد کاروں کے خلاف فلسطینی احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں توصہیونی فوج اور فلسطینی باشندوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوجاتی ہیں اور فوج کی جانب سے بڑے پیمانے پرفلسطینیوں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جاتی ہیں۔