(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی قصبے العراقیب کی مسماری کا سلسلہ جولائی 2010ء کے بعد سے جاری ہے اور اب تک قابض صیہونی فوج نے اسے 176ویں بار مسمار کیا ہے، گذشتہ روز کی انہدامی کارروائی میں صہیونی فوجیوں نے فلسطینیوں کے عارضی خیمے بھی اکھاڑ پھینکے اوران میں موجود سامان لوٹ تباہ کردیا جبکہ قیمتی اشیاء اور پیسے لوٹ لیئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ العراقیب قصبے کی تازہ مسماری کی کارروائی گذشتہ روز کی گئی صہیونی فوج، پولیس اور اسپیشل فورسز کے سیکڑوں اہلکاروں نے بھاری میشنری اور بلڈوزروں کی مدد سے شہریوں کے مکانات کی مسماری شروع کی ور سیکڑوں فلسطینیوں کو ایک مرتبہ پھر سخت موسم کے باوجود ان کی کچی جھونپڑیوں سے بھی محروم کردیا گیا۔
سال 2020ء میں اس قصبے کی یہ چوتھی بار مسماری ہے، شہریوں نے بتایا کہ انہدامی کارروائی سے قبل اسرائیلی فو کی کئی گاڑیاں وہاں آ کر رکیں جس کے بعد بلڈوزر اور دیگر بھاری مشینری وہاں لائی گئی اور چند منٹ کے اندر اندر فلسطینیوں کے عارضی شیلٹرز گرا دیے گئے۔
خیال رہے کہ اسرائیل جنوبی فلسطین کے ان عرب دیہاتوں کے باشندوں کو صدیوں سے وہاں قیام پذیر ہونے کے باوجود غیرریاستی باشندے قرار دے کروہاں سے نکالنا اوران کی املاک پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ اگرچہ یہ سلسلہ سنہ 1948ء کے بعد سے مسلسل جاری ہے مگر حالیہ چند برسوں سے جزیرہ نما النقب کے علاقوں میں صہیونی جارحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ جولائی دو ہزار دس کے بعد سے اب تک العراقیب گاؤں میں فلسطینی عرب باشندوں کے سیکڑوں مکانات کو کئی بار گرایا گیا ہے۔ فلسطینیوں کے پاس اس کا کوئی متبادل نہیں ہے اور نہ ہی صہیونی ریاست انہیں کوئی اس کا متبادل مقام دینا چاہتی ہے۔