(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بیت المقدس میں گرجا گھروں اور مساجد پر اسرائیلی انتہا پسندوں کے حملوں میں اضافے کے ساتھ سرکاری سطح پر ان سے نمٹنے میں سرکاری حکام کی ناکامی صاف دکھائی دیتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں یونانی آرتھوڈوکس پیٹریاچریٹ کی جانب سےبیت المقدس میں رومانیہ کے آرتھوڈوکس چرچ پر انتہا پسند اسرائیلی آبادکاروں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئےکہا ہے کہ گرجا گھروں اور مساجد پر اسرائیلی انتہا پسندوں کے حملوں میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ حکام کی جانب سے کوئی شنوائی نہیں ہےجس سے حکومت کی ریاست پرکنٹرول میں ناکامی صاف دکھائی دیتی ہے۔
بیان میں مساجد اور دیگر عبادت گاہوں پرحملوں کو مذہبی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیاگیا ہےکہ وہ انتہا پسند اسرائیلی گروہوں کی طرف سے عیسائی اور مسلمان نمازیوںکو ڈرانے دھمکانے، علماء پر حملوں جیسی دہشت گردی کو بند کرانے میں اسرائیلی حکام پر دباؤ ڈالےاور بیت المقدس شہر کے تاریخی تشخص کوتبدیل کرنے کی کوششوں کو روکے۔
انہوں نےمزید کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کے یونانی آرتھوڈوکس پیٹریارچریٹ اور دریائے اردن کے کنارے واقع تمام مقدس سرزمین میں آرتھوڈوکس چرچ کے ممبران، رومن آرتھوڈوکس سرپرست کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس دہشت گردی کی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔