(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے گھروں اور دوسری املاک کی مسماری کا مقصد مقامی فلسطینی آبادی کو نقل مکانی پر مجبور کرنا اور فلسطینیوں کی زمینوں پر یہودی آباد کاروں کو بسانا ہے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز قابض صہیونی ریاست میں جاری صہیونی بربریت کی تازہ مثال الخلیل کےجنوب میں الظاہریہ کے نواحی علاقےخربہ زنوتا میں صہیونی حکام کی فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے نئے احکامات کی صورت میں سامنے آئے ہیں۔
صہیونی حکام کی سول انتظامیہ نےدو روز قبل خربہ زنوتا میں فلسطینیوں کے متعدد مکانات اور بنیادی طبی مراکز صحت کو مسمار کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں ان میں فلسطینی چرواہوں کے 12 عارضی خیمے بھی شامل ہیں۔
زنوتا کےہی اطراف میں بسے ہزاروں آباد کاروں کو تعمیرات کی مکمل اجازت حاصل ہےجبکہ وہاں کے رہائشی فلسطینیوں کو پانی اور بجلی جیسی بنیادی ضروریات تک میسر نہیں اس پر فلسطینیوں کو ان کی کچی آبادیوں میں رہنے کے حق سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ زنوتا کے علاقے کے اطراف میں اسرائیل نے 4 کالونیاں قائم کر رکھی ہیں جہاں ایک بائی پاس روڈ بنائی گئی ہے اور باقی علاقے کو دیوار فاضل کے ذریعے بند کردیا گیا ہےجس کے بعد زنوتا کے باشندے چاروں اطراف سے محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔