(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صہیونی عقوبت خانوں میں بدترین تشدد کا سامنا کرنےکے بعد فلسطینی نوجوان کو رہا کردیا گیاتاہم رہائی حاصل ہونے تک فلسطینی نوجوان پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز قابض صہیونی جیل حکام نےمقبوضہ بیت المقدس کے الطور قصبے کے رہائشی فلسطینی نوجوان مصطفی ابو الحوا کو 3برس کی پر تشدد صہیونی انتظامی حراست سے رہا کر دیا ۔
صہیونی فوج کی جانب سے مصطفی ابو الحوا پرمزاحمتی تنظیم کے رکن ہونے کا الزام تھا جس کے بعد نوجوان کو صہیونی زندان میں مسلسل تشدد کر تے ہوئے اقبال جر م کرانے کی کوششیں کی گئیں تاہم بے قصور فلسطینی نوجوان کو کسی قسم کے ثبوت نہ ملنے پر بالآخر3 سال بعد رہائی مل گئی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی نوجوان مصطفی ابو الحوا کو صہیونی انتظامی جیلوں میں مسلسل غاصب صہیونی تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کے جسم کی کچھ ہڈیوں کے ٹوٹنے کے بھی خدشات سامنے آئے ہیں جن کے مکمل تصدیق طبی معائنہ کے بعد ہی کی جا سکے گی۔