غرب اردن ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
قابض اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپہ مار کارروائیاں کیں جن کے دوران فلسطینی گھروں میں زبردستی داخل ہو کر تلاشی لی گئی، گھروں کی تلاشی کے دوران سامان تہس نہس کر دیا گیا۔ اسی دوران طوباس میں ایک فلسطینی اسیر کے اہل خانہ کو ان کے گھر کی مسماری کا نوٹس دیا گیا۔ دوسری جانب قابض افواج نے مسلسل چوتھے روز جنین کے قریب یعبد نامی بلہ پر فوجی یلغار اور مکمل ناکہ بندی جاری رکھی۔
نامہ نگاروں کے مطابق قابض فوج نے طوباس، عقابہ اور طمون میں درجنوں فوجی گاڑیوں کے ہمراہ دھاوا بولا۔ ان علاقوں میں گھروں کی چھان بین اور املاک کی توڑ پھوڑ کی گئی تاہم گرفتاریوں کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
قابض اسرائیلی فوج نے عقابہ میں فلسطینی اسیر ایمن ناجح غنام کے خاندان کو ان کے گھر کی مسماری کا باضابطہ حکم نامہ تھما دیا۔ ایمن غنام کو دسمبر سنہ2024ء میں ایک اسرائیلی فضائی حملے کے دوران زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس حملے میں فلسطینی نوجوان کَرم حاتم ابو عَرہ اور محمد سمیح غنام شہید ہو گئے تھے۔
جنین میں قابض اسرائیلی فوج نے یعبد نامی بلہ پر اپنی یلغار جاری رکھی ہوئی ہے۔ فوج نے چھ فلسطینی گھروں کو زبردستی خالی کرا کے انہیں فوجی چوکیوں اور بیرکوں میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس اقدام کے نتیجے میں یعبد میں تعلیمی نظام بری طرح متاثر ہوا ہے اور کئی سکولوں کو آن لائن تدریس پر منتقل ہونا پڑا ہے۔ قابض فوج نے بلہ کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر رکھے ہیں، صرف ایک داخلی راستہ کھلا رکھا ہے جہاں سخت فوجی چوکی قائم ہے۔
یعبد کے میئر امجد عطاٹرہ نے بتایا کہ قابض فوج چھ گھروں پر قبضہ کیے ہوئے ہے، ان کے مکینوں کو گھروں سے نکال کر وہاں فوجی ٹھکانے قائم کر دیے گئے ہیں۔ فوج نے نہ صرف ان گھروں کے مالکان کو واپسی سے روکا ہے بلکہ انہیں ضروری کپڑے اور ذاتی سامان لانے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔
انہوں نے بتایا کہ قابض فوج کے مسلسل محاصرے کے باعث یعبد میں تعلیمی سرگرمیاں مفلوج ہو گئی ہیں اور کئی تعلیمی اداروں نے آن لائن نظام اپنایا ہے۔ قابض اسرائیل نے بلہ کی تمام سڑکیں بند کر رکھی ہیں، صرف ایک راستہ کھلا ہے جہاں سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔
چھاپہ مار کارروائیاں نابلُس، عسكر کے پرانے اور نئے کیمپوں، شہر کے جنوبی علاقے حُواره، رام اللہ کے مغرب میں بیتونیا، الخلیل کے شمالی حصے میں واقع العروب کیمپ اور خود الخلیل شہر کے واد الہریہ علاقے تک پھیل گئیں جہاں قابض افواج نے اپنی بھاری نفری تعینات کر رکھی ہے۔