(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) دنیا بھرمیں جہاں جہاں فلسطینی پناہ گزین آباد ہیں وہاں انھیں مشکلات اور مصائب کا سامنا ہے جبکہ مشرقی وسطیٰ کے اکثر ممالک میں فلسطینی پناہ گزین کوبنیادی انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔
قابض صیہونی ریاست کے مظالم اور ریاستی جبر کے کے نتیجے میں فلسطینی قوم دنیا کے کئی دیگر ممالک میں پناہ گزینوں کی حیثیت سے رہ رہے ، فلسطین میں محاصرے اور اسرائیلی ریاستی دہشت گرد ی سے لے کر لبنان میں مصیبتوں میں گھرے، شام میں تباہ کن جنگ اور خانہ جنگی کا سامنا کرنے اور عراق میں بنیادی حقوق سے محرومی جیسی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
عراق میں مقیم فلسطینی پناہ گزین گذشتہ 17 سال سے مسلسل خوفناک جنگ کا سامنا کررہے ہیں، جنگ زدہ عراق میں فلسطینیوں کو رہائش جیسی بنیادی سہولت سےمحروم رکھا جانا بھی ایک بڑا حملہ ہے۔ عراق میں فلسطینی پناہ گزینوں کا انحصار صرف پناہ گزین کمیشن کی طرف سے دیئے جانے والے رہائشی امداد پرتھالیکن جب سے اقوام متحدہ کی جانب سے رہائش بند کیا گیا ہے اس کےبعد فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات میں اور بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
پناہ گزین کمیشن کی طرف سے عراق میں مقیم 300 فلسطینی پناہ گزین خاندانوں کے رہائشی امداد ختم کیے گئے ہیں، بدقسمتی سےیہ سب انتہائی نادار خاندان ہیں جن میں بیوہ خواتین اوران کے بچے شامل ہیں
ایک مقامی فلسطینی پناہ گزین کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین کا کہنا ہے کہ اسے شدید مالی بحران کا سامنا ہے، فلسطینی پناہ گزینوں کی مشکلات سے متعلق خبروں کو کوئی اہمیت نہیں دیتا۔، ایسے لگتا ہے کہ عراقی حکومت اور عالمی ادارے سب فلسطینی پناہ گزینوں کو محروم رکھنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔