کراچی (روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ )
فلسطین فائونڈیشن پاکستان کی سرپرست کمیٹی نے ایک ہنگامی اجلاس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ امن معاہدے سے متعلق پیش کی جانے والی امریکی قرارداد کی منظوری کو فلسطینی عوام کے حق کے منافی قرار دیا ہے اور کہاہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کے خلاف سازش ہے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے امریکی قرار داد کی حمایت کرنےسے مسئلہ فلسطین پر پاکستا ن کا تاریخی موقف کمزور پرے گا اور اس کےمسئلہ کشمیر کے حل پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ہنگامی اجلاس میں سرپرست کمیٹی کے اراکین میں بشمول جماعت اسلامی کے نائب امیر مسلم پرویز،متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان ایڈوکیٹ، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پیر ازہر علی ہمدانی، پاکستان تحریک انصاف کے اسرار عباسی، عوامی نیشنل پارٹی کے یونس بونیری، سابق رکن سندھ اسمبلی میجر (ر) قمر عباس ، بشیر خان سدوزئی اور فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم شریک تھے۔
رہنمائوں کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دیگر مسلمان ممالک کی جانب سے ٹرمپ کے غزہ دشمن منصوبہ کی حمایت افسوسناک ہے۔ انہوںنے کہا کہ اگر مسلمان ممالک کی حکومتیں غزہ کی حقیقی معنو ں میں مدد نہیں کر سکتی ہیں تو غزہ کے خلاف ہونے والے اقدامات کا حصہ نہ بنیں۔ انہوںنے مزید کہا کہ ایک طرف پاکستانی مندوب کہتا ہے کہ ہمارے نکات قرارداد میں شامل نہیں کئے گئے لیکن اس کے باوجود قرارداد کے حق میں ووٹ دیا گیا۔
غزہ میں انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس کا تعین در اصل صیہونی مفادات کے تحفظ کے لئے ہے اور غزہ کے لوگوں کے حق مزاحمت کو کچلنے اور امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ کو سیاحتی میدان بنانے کے منصوبوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان کسی بھی ایسی مہم کا حصہ نہ بنے جس کی قیادت امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کر رہےہیں یہ نہ صرف نظریہ پاکستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرے گا بلکہ عالمی سطح پر بھی پاکستان کے لئے مشکلات پیدا کرے گا۔
رہنمائوںنے کہاکہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے اور فلسطین کی قسمت اور مستقبل کے فیصلے کرنے کا حق فلسطینیوں کو ہے ۔ہم قائد اعظم محمد علی جناح کےاصولوں کے مطابق فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت اور فلسطین میں حق واپسی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور سلامتی کونسل میں غیر منصفانہ قرارداد کی منظوری کی سخت مذمت کرتےہیں۔
