(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی میڈیکل ایسوسی ایشن نے صدر محمود عباس کی طرف سے ڈاکٹروں کی توہین پر معافی مانگےکا مطالبہ کرتے ہوئے کاہ ہے کہ محمود عباس نے ڈاکٹروں کے حوالے سے جو موقف اختیار کیا اور جس طرح کے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں وہ کسی ذمہ دار شخص کی زبان کو زیب نہیں دیتے۔
فلسطینی میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی صدر کے منصب پر فائز شخصیت کی جانب سے قوم کے مسیحاؤوں کی توہین اور ان کے غیرذمہ دارانہ اور اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ پر نہ صرف طبی عملے بلکہ پوری فلسطینی قوم کو شدید صدمہ پہنچا ہے، صدر عباس کے الفاظ پرہم سب کو شدید غم وغصہ ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ محمود عباس ڈاکٹروں اور طبی عملے سے وابستہ پیشہ ور کارکنوں کی توہین پران سے معافی مانگیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قابض ریاست اسرائیل کے مظالم کے مقابلے اور آزادی کے لیے قربانیوں میں طبی عملہ بھی پیش پیش رہا ہے۔ ہمارے کئی ڈاکٹر اور دیگر کارکن شہید اور زخمی بھی ہوچکے ہیں۔ ڈاکٹر اپنی جانوں پرکھیل کر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں انجام دیتے ہیں تاہم محمود عباس نے ڈاکٹروں کے حوالے سے جو موقف اختیار کیا اور جس طرح کے توہین آمیز الفاظ استعمال کیے ہیں وہ کسی ذمہ دار شخص کی زبان کو زیب نہیں دیتے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ صدر محمود عباس نے فلسطینی ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے اراکین کے حوالے سے ایک غیرذمہ دارانہ اور تضحیک آمیز بیان جاری کیا تھا جس پر فلسطینی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے بہ طور احتجاج استعفے دینے کے ساتھ ساتھ فلسطینی صدر سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔