(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)قابض صیہونی ریاست کے ایک اخبار نے اپنی رپورٹ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی غیرمعمولی کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار اسرائیلی حکام کیلئے درد سر بند چکے ہیں ، جدید ترین ٹیکنالوجی اور طاقت کے باوجود صیہونی حکام مزاحمت کاروں کے خلاف مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہیں ۔
اسرائیل کی ایک عبرانی نیوز ویب سائٹ "والا” نے نام لیئے بغیر اسرائیلی فوجی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کار صیہونی حکام کیلئے درد سربن گئے ہیں ، جدید ترین ٹیکنالوجی اور طاقت کے بھرپور استعمال کے باوجود اسرائیلی سیکیورٹی حکام مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں ۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل نے مزاحمت کاروں کی جانب سے سرنگوں کی کھدائی کا پتہ لگانے کیلئے ایک نہایت حساس زیر زمین نظام نصب کیا ہے جس کا مقصد مزاحمت کاروں کی جانب سے "اسرائیل” کی سرحد پر کسی بھی نئی سرنگ کی کھدائی کا انکشاف کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قابض فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ 5 سالوں کے درمیان متعدد سرنگوں کو تباہ کیا ہے تاہم ابھی بھی سرنگوں کی کھدائی کہیں نہ کہیں جاری ہے جو اسرائی کی سیکیورٹی کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے ۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ نیانظام سرحد پر کھودی گئی نئی سرنگوں کی موجودگی کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گا۔سائٹ کے مطابق فوجی ترجمان نے مزید کہا کہ نیا نظام تیار کیا گیا ہے۔ اس سسٹم میں زیر زمین کھدائیوں کا پتہ لگانے کے لیے خصوصی سینسر موجود ہیں۔ تاہم اسے پوری سرحد پر پھیلانے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔