(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) حماس کے مقامی رہنما ماجد حسن کے خاندان کو دباؤ میں لانے کیلئے صیہونی فوج کی جانب سے ان کے اہلخانہ کی بے جا گرفتار یاں اور اغوا کے سلسلے جاری ہیں۔
تفصیلات کےمطابق قابض صیہونی فوج نے گذشتہ روز مقبوضہ غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ کی مصباح کالونی کے رہائشی فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے مقامی رہنما ماجد حسن کے بیٹے اور برصزیت یونوگرسٹی میں طلبہ سیاسی تنظیم اسلامک بلاک کے رکن عبدالمجید کو گھر سے اغواکرنے کے بعد بدنام زمانہ مسکوبہا حراستی مرکز منتقل کردیا ہے ۔
ماجد حسن نے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں اپنے بیٹے کے اغواپر کہا ہے کہ ان کو اور ان کے اہلخانہ کو ذہنی دباؤمیں لانے کیلئے صیہونی حکام انتقامی حربوں کا استعمال کررہے ہیں لیکن تمام تر مکروہ حربوں کے باوجود آزادی فلسطین کی جدوجہد سے پیچھے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔
واضح ہے کہ ماجد حسن تحریک آزادی فلسطین میں سرگرم کارکن ہونے کے باعث صیہونی فوج کے بدترین انتقام کا نشانہ بنتے رہتےہے ان کی بیٹی سمیت پانچوں بچوں کو اسرائیلی فوج مختلف اوقات میں گرفتارکرکے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت طویل قید میں ڈال چکی ہے ۔
گذشتہ سال ہی ان کی 23 سالہ بیٹی شذی ماجد حسن کو صیہونی فوج نے بنجمن کے علاقے سے حراست میں لینے کے بعد بغیر کسی جرم کے ھشارون جلق منتقل کردیا تھا جہاں ان کو چھ ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی تھی۔