(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) فلسطینی رہنما ڈاکٹر جمال عمرو کو صیہونی فوج نے گذشتہ سال بھی تین ماہ کیلئے بلا جواز گرفتارکیا تھا جبکہ رہائی کےبعد چھ ماہ کیلئے مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی تھی۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز صیہونی فوج کے خفیہ ادارے کے سادہ لباس اہلکاروں نے مقبوضہ بیت المقدس کے ضلع سلوان کے الثوری کالونی کے رہائشی 65 سالہ فلسطینی رہنما اور دانشور ڈاکٹر جمال عمرو کو گرفتار کرنےکیلئے چھاپہ مار کارروائی کی تاہم ڈاکٹر جمال عمرو گھر پرموجود نہیں تھے جس کے بعد ان کے اہلخانہ کےنام پر ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ وہ فوری طور پر خود کو حکام کےحوالے کردیں بصورت دیگر سخت کارروائی کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر جمال عمرو کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ برس بھی غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت گرفتارکرکے تین ماہ قید میں رکھا تھااور رہائی کے بعد آئندہ چھ ماہ کیلئے ان پر مسجد اقصیٰ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔