(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس رہنما نے غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عباس ملیشیا کے ہاتھوں سیاسی کارکنان کی گرفتاریاں قومی وحدت کی کوششوں پر کاری ضرب ثابت ہو رہیں۔
اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے مرکزی رہ نما عبدالرحمان شدید نے فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سیاسی بنیادوں پر سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔ جماعت کی طرف سے فلسطینی اتھارٹی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غرب اردن میں فلسطینی شہریوں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ فوری بند کرے،غرب اردن میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں قومی وحدت کی کوششوں پر کاری ضرب ثابت ہو رہیں۔
انہوں نے استفسار کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کس کے مفاد میں فلسطینی سیاسی کارکنوں کو پکڑ کر جیلوں میں ڈال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے شہریوں کی سیاسی بنیادوں پر ایسے وقت میں پکڑ دھکڑ جاری ہے جب دوسری طرف کورونا وائرس نے فلسطینی قوم پریشان کر رکھا ہے اور ساتھ ہی ساتھ اسرائیل غرب اردن کے علاقوں میں اپنی خود مختاری کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ ایام میں فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے کرونا سے متاثرہ شہریوں میں امدادی سامان کی تقسیم کی کوشش کرنے والے متعدد شہریوں کو حراست میں لیا ہے۔ ان میں حماس اور دوسری فلسطینی سیاسی جماعتوں کے کارکن بھی شامل ہیں۔