(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) کیلیفورنیا کی پارلیمنٹ نے نسلی ،قومیت کے مطالعے کےپاس کئے جانے والے بل کو نصاب میں شامل کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں رائے شماری کا فیصلہ کیا ہے ، اس بل میں مقامی اسکولوں کے لیے ایک نئے نصاب کی تیاری کی تجویز دی گئی ہے جس میں سرائیل کو ایک نسل پرست ریاست قرار دیا گیا ہے۔
کیلی فورنیا کی جانب سے اس نسلی مطالعے کے بل کو نصاب میں شامل کرنے پر یہ امریکہ کی ریاست بن جائے کی جو ملک میں قومیت کے تفصیلی مطالعے پر طلباء کو آگاہی فراہم کرے گا ۔
نصاب میں پڑھائے جانے والے اسباق میں طلبا کو اسرائیل کے معاشی، اقصادی اور دیگر شعبوں میں بائیکاٹ کی ترغیب دی جائے گی۔بل AB 101 سکول اضلاع کو نسلی مطالعہ کا نصاب منتخب کرنے کی آزادی دیتا ہے۔ اسے ہائی اسکول کے طلباء کے لیے لازمی مضمون کے طورپر شامل کیا جائے گا۔
نصاب میں سے ایک کو "لبرل نصاب ماڈل برائے نسلی مطالعہ (LESMC)” کہا جاتا ہے ۔ اس میں تاریخ کے فلسطینی ورژن کو اپنانے کی بات کی گئی ہے۔ "اسرائیل” کو ایک نسلی ریاست کے طور پر بیان کیاگیا ہے۔ طلباء کو اس کے بائیکاٹ ، تقسیم اور پابندیوں (BDS) کی مہمات میں شامل ہونے کی ترغیب دی جائے گی۔
اسرائیل کو ایک نو آبادیاتی اور نسل پرست ریاست قرار دیا گیا ہے۔اس نصاب کو تیار کرنے والے تعلیمی گروپ کی ویب سائٹ نے اشارہ کیا کہ اساتذہ خواہش رکھتے ہیں کہ وہ ایک بڑی تحریک کا حصہ بنیں جو پسماندہ لوگوں کی ترجمانی کریں۔
واضح رہے کہ مذکورہ بل کیلی فورنیا کی پارلیمنٹ میں گذشتہ ماہ آٹھ جولائی کو پیش کیا گیا تھا جس کو متفقہ طورپر منظور کرلیا گیا تھا اور اب اس بل کو ریاست کے نصاب میں شامل کرنے پر رائے شماری کی تیار ی کی جارہی ہے۔