(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) قابض صیہونی ریاست نہتے فلسطینیوں کامنظم انداز میں قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے ،کبھی یہ قتل عام بمباری کی صورت میں ہوتا ہے کبھی جھڑپوں کے دوران اور اب فلسطینیوں کو نامعلوم افراد پراسرارطورپر گولیاں مارکرقتل کررہے ہیں ۔
مقبوضہ فلسطین میں فلسطینی باشندوں کے قتل کی مکروہ قاتلانہ منظم مہم جاری ہے جس کے تحت رواں سال مزید 9 فلسطینیوں کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولیاں مار کر شہید کردیا ہے، گذشتہ شب ایک 20 سالہ فلسطینی نبیل عسیٰ عماش کو الزرقاء بریج کے قریب نامعلوم افراد نے گولیاں مارکر شہید کردیا۔
حال ہی میں النقب کے علاقے اللقیہ میں مسلح افراد نے دو بچوں کے باپ 35 سالہ رسمی الاسد کو گولیاں مار کر قتل کردیا، 9 فروری کو 42 سالہ فلسطینی کو العزازمہ کے مقام پر گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے اس کی شہادت ہوئی۔
5 فروری کو رھط میں 30 سالہ محمود مبرشم، 20 جنوری کو 25 سالہ عبدالمنعم ناجی الجرابعہ کو شہید کیا گیا، اسی طرح 14 جنوری 2020ء کو بیر المشاش کے مقام پر 35 سالہ شادیہ ابو سریحان کو موت کی نیند سلا دیا گیا جبکہ 11 جنوری کو 25 سالہ ساھر ابو القیعان کو شہید کیا گیا۔
رواں سال پانچ جنوری کو 16 سالہ محمود العطاونہ العبید کی شہادت کا واقعہ پیش آیا۔ یہ تمام شہادتیں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ہوئیں۔
واضح رہے کہ سال 2019ء میں اندرون فلسطین میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی منظم مہم کے دوران 93 فلسطینیوں کو قتل کیا گیا۔ ان میں 11 خواتین شامل ہیں۔ 2018ء میں14 خواتین سمیت 74 فلسطینیوں کو جب کہ 2017ء میں 10 خواتین سمیت 72 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ اندرون فلسطین میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے پیچھے صہیونی ریاست اور یہودی مافیا کا ہاتھ معلوم ہوتا ہے جو ان علاقوں میں بچے کھچے فلسطینیوں کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔