(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حالیہ جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں سال فلسطینیوں مسلمانوں پر یہودی آبادکاروں کی جانب سے حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے ۔
اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی جان ومال پریہودی آباد کاروں کے حملے نہ صرف روز کا معمول ہیں، بلکہ ان واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، فلسطینیوں سے تعلق رکھنے والے ہرچیز یہودی آباد کار تخریب کاروں کے حملوں کا نشانہ بنتی ہے، فلسطینیوں کی املاک کی توڑپھوڑ اور ان پرحملے اسرائیلی تخریب کاروں کا دل پسند مشغلہ بن چکا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس فلسطینیوں کے خلاف صہیونی تخریب کاری کی مکمل سرپرستی کررہی اور انہیں تحفظ فراہم کررہی ہے، رواں سال مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی گاڑیوں پر حملوں کے 160 واقعات ہوئے جس میں فلسطینیوں کی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے جبکہ متعدد کو جلا دیا گیا اسی طرح مسلمان آبادیوں سے آنے والی گاڑیوں پر تھراؤ کیا جس میں ایک 6 سالہ بچے سمیت تقریبا6 فلسطینی زخمی ہوئے۔
شرپسند یہودی آبادکاروں کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے گھروں کی بیرونی دیواروں پر نفرت آمیز چاکنگ کی جاتی ہے سرخ رنگ کے ساتھ عبرانی زبان میں لکھے گئے نعروں کو تصاویرکی شکل میں سوشل میڈیا پر مشتہر کیا گیا۔
ان نعروں میں اسلام مخالف نعروں کے ساتھ ملک میں دشمنوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، عرب اور دشمن برابر ہیں اور جب یہود کو چھرا مارا جائے گا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے جیسے نعرے شامل ہیں۔
پولیس فلطسینیوں کے خلاف شرپسندوں کی طرف سے جاری ان نفرت آمیز اور تباہ کن واقعات کی روک تھام میں ناکام ہے۔