(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی رہنما کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم کو کورونا وائرس سے متاثر کرنے کے صیہونی ریاست کا کردار ہے اور اب اس وائرس سےبچاؤکیلئے طبی ضروریات کو پوراکرنے اسرائیلی حکام میں لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کی نیشنل پروگریسیو موومنٹ کے سیکرٹری جنرل اور سیاسی رہ نما عبد الرزاق مصطفى البرغوثی نے کہا ہے کہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبےکے تحت بیت المقدس کے فلسطینیوں کے معاملے میں امتیازی سلوک اور نسل پرستانہ طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہے، صہیونی ریاست کی طرف سے بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں کی طبی ضروریات کے حوالے سے مجرمانہ لاپرواہی اور نسل پرستانہ طرز عمل پر چل رہی ہے۔
البرغوثی کا کہنا تھا کہ القدس اور غرب اردن کے سیکٹر ‘سی’ میں جہاں فلسطینیوں کی 62 فی صد آبادی موجود ہے کرونا بحران کا شکار ہے اور اس کے پیچھے صہیونی ریاست کا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی شہریوں کی کرونا کے خلاف جنگ میں طبی ضروریات پوری کرنے میں لاپرواہی اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔فلسطینی رہ نما کا کہنا تھا کہ غرب اردن کے علاقوں میں کرونا وائرس پھیلانے میں اسرائیلی کارخانوں اور ان میں ان کام کرنے والے یہودیوں کا ہاتھ ہے۔ اس طرح اسرائیل کرونا بحران سے نمٹنے کے بجائے غرب اردن کے عوام میں 73 فی صد کرونا پھیلانے کا ذمہ دار ہے۔مصطفیٰ البرغوثی کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کا مسلسل محاصرہ ایک نئے انسانی بحران کا باعث بنے گا۔