(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بیس لاکھ نفوس پر مشتمل غزہ شہر میں صیہونی ریاست کی غیر قانونی طویل معاشی ناکہ بندی سے سنگین صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور سات لاکھ سے زائد افراد بے روزگاری سے لڑرہے ہیں۔
یکم مئی کو عالمی یوم مزدور کے حوالے سے جاری کردہ اپنی رپورٹ میں انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے ایک ادارے نے بتایا ہے کہ صیہونی ریاست کی جانب سے 14 سالوں سے غزہ کی جاری غیر قانونی ناکہ بندی نے شہر میں انسانی المیہ پیداکردیا ہے، اسرائیلی مظالم اور غیر انسانی پالیسیوں کی وجہ سے غزہ شہر دنیا کا سب سے بڑا جیل بن گیا ہے جہاں بیس لاکھ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ 2007 سے جاری اس غیر قانونی محاصرے نے غزہ کی معیشت کو تباہ کردیا ہے، کارخانے اور فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں جبکہ مچھلیوں کے شکار پر بھی صیہونی فو ج کی جانب سے پابندی ہے، غزہ کی آبادی اقوام متحدہ کے ادارے برائے بحالی اور امداد کی جانب سے دی جانے والی امداد پر گزربسر کررہےہیں۔