غزہ ۔روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
غزہ کے محاصرہ زدہ ساحل پر قابض اسرائیلی بحریہ نے بدھ کی صبح غزہ کی پٹی کے سمندر میں فلسطینی ماہی گیروں کی کشتی روک کر تین بے گناہ ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔
ماہی گیر کمیٹی کے ذمہ دار زکریا بکر نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا کہ قابض اسرائیلی بحریہ کی جنگی کشتیوں نے ماہی گیروں کی معمول کی تلاشِ رزق میں مصروف کشتیوں پر ساحلِ غزہ کے مغربی حصے میں ماہی گیر بندرگاہ سے محض چند میٹر کی دوری پر جدید اسلحے سے فائر کھول دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے بعد تین فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ گرفتار کیے گئے ماہی گیر خالد یوسف شملہ، حسن جمال النعمان اور محمود سعید الصعیدی ہیں۔
قابض اسرائیلی بحریہ کی جانب سے ماہی گیروں پر یہ حملے اور گرفتاریوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے جو غزہ کی پٹی میں اس کے بار بار کے ظلم و جبر اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا حصہ ہے۔
یہ حملے اس صورت میں بھی جاری رہے کہ غزہ میں گذشتہ مہینے 10 اکتوبر سے جنگ بندی نافذ ہے۔
زکریا بکر کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد سے اب تک قابض اسرائیلی بحریہ غزہ کے سمندر سے 19 فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کر چکی ہے۔