(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ پر جاری وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں نہتے فلسطینیوں کی شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ تازہ ترین حملوں میں غزہ شہر کے مشرقی علاقے میں واقع ایک طبی مرکز کو جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔
جنوبی غزہ کے شہر رفح کے شمالی حصے میں صیہونی قابض فوج نے کئی رہائشی عمارتوں کو مکمل طور پر دھماکوں سے اڑا دیا، جبکہ خان یونس کے مغربی علاقے میں بے گھر افراد کے خیموں پر حملہ کر کے خواتین، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنایا گیا، جس میں کئی افراد کے شہید اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ادھر، غزہ شہر میں واقع بیپٹسٹ ہسپتال کے صحن پر بھی فائرنگ کی گئی، جو طبی اخلاقیات اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ غزہ کے شہریوں کے مطابق، یہ حملے منظم نسل کشی کا تسلسل ہیں، جنہیں عالمی برادری کی خاموشی نے مزید بے رحم بنا دیا ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، 18 مارچ 2024 کو جنگ کے دوبارہ آغاز سے اب تک شہداء کی تعداد 1,978 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی مجموعی تعداد 5,207 تک جا پہنچی ہے۔ اکتوبر 2023 میں شروع ہونے والی اس نسل کش جنگ کے نتیجے میں اب تک 51,355 فلسطینی شہید اور 117,248 زخمی ہو چکے ہیں۔
فلسطینی عوام بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ فوری مداخلت کرتے ہوئے صیہونی ریاست کی جارحیت کو روکے، اور غزہ کے نہتے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔