(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) 26 سالہ اسرائیلی فوجی 2014 میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے والی فوج کا حصہ تھا، غزہ پر حملے کے بعد وہ شدید ذہنی دباؤ اور نفسیاتی امراض کا شکار ہوچکا تھا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق 2014ء میں مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں الشجاعہ کے مقام پر مشہور معرکے میں حصہ لینے والے اسرائیلی فوج کی "گولانی” بریگیڈ کے ایک 26 سالہ سابق فوجی ‘اتزک سائدیان’جو اس جارحیت کے بعد سے شدید ذہنی دباؤکا شکار تھا اور بیشمار نفسیاتی امراض سے لڑ رہا تھا نے اسرائیلی حکومت کی جانب سے کیے گئے علاج معالجہ اور بحالی کے وعدوں پرعمل درآمد نہ ہونے پر مایوس ہوکر خود پرپٹرول چھڑک کر آگ لگا لی جس کے نتجےمیں اس کا بیشتر جسم جھلس گیا ہے اور اسے علاج کے لیے ایک اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں اس کی حالت خطرے میں بتائی جاتی ہے۔
اس کے خاندان کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا حصہ بننے کے بعد یہ فوجی ذہنی تناؤکا شکار ہوا مگر اس کی بحالی کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے۔
اتزک سائیدان شدید نفسیاتی بحران کا شکار رہا اور وہ درجنوں فوجیوں کی طرح نشہ آور دوائیوں پر زندگی گزار رہا تھا جس کے باعث اسرائیلی وزارت دفاع نے اس کو ذہنی معزور قرار دیتے ہوئے فوج سے الگ کردیا تھا۔