غزہ ۔ روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ
غزہ کے بے گھر شہری گذشتہ کئی دنوں سے خیموں میں نہایت سخت حالات سے گزر رہے ہیں جہاں موسلا دھار بارشیں مسلسل جاری ہیں اور سردی کی شدت بے پناہ بڑھ چکی ہے۔
منگل کی صبح تیز بارشوں نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے علاقے المواصی میں بے گھر فلسطینیوں کے درجنوں خیموں کو غرقاب کر دیا۔
تصاویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ خان یونس کے مواصی علاقے میں بارش کے ریلوں نے بے گھر خاندانوں کے درجنوں خیمے لپیٹ میں لے لیے ہیں۔ امدادی ٹیمیں مختلف مقامات پر ڈوبنے والے خیموں کے پاس پہنچ کر لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
نکل مکانی کے یہ علاقے بارش کی وجہ سے پانی اور کیچڑ کی دلدل بن گئے ہیں جس کے باعث کیمپوں کے اندر آنا جانا تقریباً ناممکن ہو چکا ہے۔ بارش کا پانی متعدد خیموں کے اندر تک سرایت کر گیا ہے جس سے ان بے سہارا خاندانوں کی زندگی اور ان کے قیمتی مگر محدود سامان کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
سخت سرد موسم نے بچوں اور بزرگوں کی تکالیف میں مزید اضافہ کر دیا ہے جبکہ خیموں میں رہنے والے یہ لوگ شدید قلت کا شکار ہیں جہاں گرم کپڑے، بستر اور حرارت فراہم کرنے کے وسائل انتہائی محدود ہیں۔ اس صورت حال نے لاکھوں بے گھر فلسطینیوں کے انسانی بحران کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
ایک نیا موسمی نظام اس وقت غزہ کے خیمہ بستیوں کو شدید گرج چمک اور موسلا دھار بارشوں کی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔
اس سے قبل بھی پندرہ نومبر کو ہونے والی بارشوں نے غزہ میں ہزاروں خیموں کو ڈبو دیا تھا۔ اب ایک بار پھر یہ خاندان بارش کے قہر، شدید ٹھنڈ اور حفاظتی وسائل کی کمی کے ساتھ موت و زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
خیموں میں آباد فلسطینی خاندان ان کڑی موسمی آزمائشوں کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ حرارت پہنچانے والی بنیادی چیزیں اور پانی روکنے کے ذرائع تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔ ایسے حالات فوری امداد کے متقاضی ہیں تاکہ یہ بحران مزید نہ بڑھے۔
یہ ہولناک موسم اس وقت آ رہا ہے جب غزہ کے شہری پہلے ہی بدترین معاشی گھٹن، خوراک کی کمی، پینے کے پانی کی قلت اور ادویات کی نایابی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہر نئی بارش ان کی زندگیوں کو ایک نئی اذیت میں دھکیل رہی ہے۔
ادھر غزہ کے سول ڈیفنس نے خبردار کیا ہے کہ ایندھن کی شدید قلت کے سبب ان کی گاڑیاں کسی بھی وقت رک سکتی ہیں۔ سول ڈیفنس نے بتایا کہ کم از کم مطلوبہ ایندھن نہ ہونے کی وجہ سے ہنگامی امدادی کارروائیاں خطرے میں پڑ چکی ہیں جس سے انسانی جانوں کو شدید خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔
سول ڈیفنس نے متعلقہ حکام اور بین الاقوامی اداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ ایندھن کی فراہمی بحال ہو سکے۔ اس نے تنبیہ کی ہے کہ اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو امدادی ٹیمیں بروقت موقع پر نہیں پہنچ سکیں گی اور ایک سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔