(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) احمد الشرافہ نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں چھاتی کا کینسر سب سے زیادہ عام ہے ، خواتین اور مردوں میں 18 فیصد کی شرح سے بڑی آنت اور پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطینی علاقہ غزہ میں کینسر کی روک تھام ، تشخیص اور علاج سے متعلق یورپین ہسپتال میں آنکولوجی کے شعبہ کے سربراہ احمد الشرافہ نے، کینسر کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ حالیہ برسوں کےدوران غزہ میں کینسر کے لگ بھگ 8644 کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں جس کےبعد محصورعلاقے میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں سالانہ 2000 افراد کا اضافہ ہورہا ہے۔
الشرافہ نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں چھاتی کا کینسر سب سے زیادہ عام ہے، خواتین اور مردوں میں 18فیصد کی شرح سے بڑی آنت اور پھیپھڑوں کا کینسر ہے۔
انہوں نےاس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں کینسر کےمریض دوائیوں کی کمی کا شکار ہیںاور متعددمریضوں کو ان کی ضروری ادویات کی مکمل عدم موجودگی کی وجہ سے بیرون ملک اسپتالوںمیں منتقل کر نا ضروری ہے جبکہ قابض حکام کی نافذ کی گئی ناکہ بندی کے نتیجے میںمریض بیرونی سفر نہیں کرسکتے۔
خیال رہے کہ قابض ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ ایک محصور علاقہ ہے جسے عام حالات میں بھی بیرونی دنیا سے کاٹ دیا گیا ہےاس صورت حال کے بعد غزہ میں پھنسے مسافروں اور مریضوں کو بھی بیرونی سفر کے لیے متعدد رکاوٹوں کا سامنا ہے۔