(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کے حکومتی میڈیا آفس نے دو سال سے جاری نسل کش صہیونی جنگ کی یومیہ تباہ کاریوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ اس انسانی المیے کی شدت کی جانب مبذول کرائی ہے۔بیان کے مطابق ساتھ اکتوبر 2023 سے اب تک قاتلانہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں روزانہ کی بنیاد پر اوسطا روزانہ اٹھارہ طلبہ و طالبات اور ایک استاد شہید ہوئے۔روزانہ تین سو سڑسٹھ رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ کیے گئے۔
ہر روز ایک سے زائد مسجد منہدم کی گئی۔روزانہ تین سو چورانوےخاندان بے گھر ہوئے۔ہر روز ایک مرکزی پانی کا کنواں تباہ کیا گیا۔روزانہ ساتھ کلومیٹر بجلی کی ترسیلی لائنیں تباہ کی گئیں۔روزانہ نو سو انسٹھ میٹر پانی کی سپلائی نیٹ ورک کو نقصان پہنچایا گیا۔ہر روز نو سو انسٹھ میٹر سیوریج نیٹ ورک تباہ کیا گیا۔روزانہ کی بنیاد پر چار ہزار میٹر سڑکیں بمباری سے ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ہر تین دن بعد ایک پناہ گزین مرکز یا عارضی شیلٹر کو نشانہ بنایا گیا۔غزہ کے میڈیا دفتر نے کہا کہ یہ اعداد و شمار نہ صرف فلسطینیوں کی جاری نسل کشی کی شدت ظاہر کرتے ہیں بلکہ انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کی عکاسی بھی کرتے ہیں۔