(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) اسماعیل ھنیہ نے آتشزدگی کے واقع میں شہید ہونے اور زخمی ہونے والوں کے گھرانے سے دلی تعزیت اور ہمدری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امداد فلسطینی عوام کی قربانیوں کا صلہ ہرگز نہیں ہے ،حماس غزہ کے عوام کی گزشتہ 13 سالو سے قابض صیہونی دشمن کے ہاتھوں جاری بحری، بری اور فضائی ناکہ بندی کے خلاف اپنی کوششیں جاری رکھے گی۔
غزہ کے وسطی علاقے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں قائم بازار میں ہونے والی خوفناک آتشزدگی کے سانحے پر افسوس کا اظہار کیا ، اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے
متاثرین کی بحالی اور شہداء کے اہل خانہ کے لیے فوری طورپر تین لاکھ ڈالر امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امداد فلسطینی باشندوں کی قربانیوں کا صلہ کسی صورت بھی نہیں ہوسکتا ہے لیکن یہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کی معاونت کا ذریعہ ضرور بن سکتاہے ۔
واضح رہے کہ جمعرات کی شام وسطیٰ غزہ کے علاقے النصیرات پناہ گزین کیمپ کے بازار میں ایک بیکری میں گیس سلنڈر کے پھٹنے سے آگ ایک آئل ٹینکر میں لگی ٹینکر میں لگنے والی آگ کے بعد ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے آگ پورے بازار میں پھیل گئی جس نے کئی گاڑیوں اور دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، آتش زدگی سے متعدد ہوٹل، سبزیوں کی دکانیں، ایک جیولری کی دکان سمیت 10 دکانیں، 8 گاڑیاں اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں، آگ کے نتیجے میں 10 شہری جاں بحق اور کم سے کم ساٹھ جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔