(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی دہشتگردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 48,297 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد 111,733 ہو گئی ہے۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں سے دو کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں، ایک زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوا، جبکہ تین مزید شہداء اور 11 زخمی بھی ہسپتالوں میں لائے گئے۔
وزارت صحت کے مطابق، ابھی تک متعدد شہداء اور زخمی ملبے تلے اور سڑکوں پر موجود ہیں، لیکن امدادی ٹیمیں اور سول ڈیفنس فورسز انہیں نکالنے میں ناکام ہیں کیونکہ ضروری آلات اور مشینری کی شدید قلت ہے۔
حالانکہ 19 جنوری کو جنگ بندی کا معاہدہ نافذ ہو چکا ہے، لیکن غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی فوج مسلسل فلسطینیوں پر بمباری کر رہی ہے اور ڈرون حملوں اور فائرنگ کے ذریعے مزید شہداء اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
15 ماہ سے زیادہ کے شدید بمباری کے بعد، ابھی تک مکانات اور دیگر تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے سے لاشیں نکالنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران شہر میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیل چکی ہے، جبکہ ملبہ ہٹانے کے لیے ضروری سامان کی شدید کمی کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں طے پایا تھا، جس کی پہلی 42 روزہ مدت مکمل ہونے کے بعد مزید دو مراحل میں مذاکرات کیے جانے تھے۔
امریکی حمایت یافتہ غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں نہ صرف ہزاروں فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، بلکہ 14,000 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں۔ اس دوران غزہ کو تاریخ کے بدترین انسانی بحران کا سامنا ہے، جہاں مسلسل محاصرے اور تباہی نے زندگی مفلوج کر دی ہے۔