(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) نام نہاد امن منصوبے صدی کی ڈیل کے خلاف غزہ میں فلسطینی سیاسی اور مذہبی شخصیات پر مشتمل کمیٹی کے پہلے اجلاس میں ،مشرقی وسطی ٰ امن منصوبے کو مستردکرنے والے ممالک کوخراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ اس منصوبے کی درپردہ حمایت کرنے والے عرب ممالک کی مذمت کی گئی۔
امریکی صدر کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کیلئے پیش کردہ نام نہاد سازشی امن منصوبے صدی کی ڈیل اور اس کے اثرات سے نمٹنے کیلئے غزہ میں فلسطینی سیاسی اور مذہبی شخصیات پر مشتمل کمیٹی کا پہلا اجلاس اتوار کے روز منعقد ہوا جس میں مختلف سیاسی اور مذہبی شخصیات سمیت دیگر شعبہ جات زندگی سے اہم شخصیات نے شرکت کی ۔
اس قومی و عوامی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں امریکی و صیہونی حکومت کے تیار کردہ مذموم سازشی نام نہاد امن منصوبے کی مذمت کے علاوہ اعلان کیا گیا کہ امریکہ فلسطینیوں کے ساتھ قابض صیہونی ریاست کے انسانیت سوز جرائم میں برابر کا شریک ہے۔
غزہ کی اس خصوصی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں صد ی کی ڈیل کے خلاف آواز اٹھانے والے ممالک کو خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ اس سازشی منصوبے کی درپردہ حمایت کرنے سعودی عرب جیسے بعض رجعت پسند ملکوں کی مذمت بھی کی گئی۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ مل کر اٹھائیس جنوری کو سینچڑی ڈیل منصوبے کی رونمائی کی تھی جس کے بعد سے عالمی سطح پر اس امریکی اقدام کی شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔