(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی حکام کاکہنا ہے کہ کہ جمعۃ الوداع اور عید الفطر کےموقع پر مقبوضہ فلسطین کے محصور شہر غزہ میں سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ تمام مساجد کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ تیرا سالوں سے اسرائیلی کی جانب سے غیر قانونی محاصرے اور معاشی ناکہ بندیوں کا شکار شہر غزہ میں حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعۃ الوداع اور عید الفطر کےموقعے پر غزہ میں مساجد کو کھولا جائے گا تاہم بیماروں، بوڑھوں، بچوں اور خواتین کو مساجد میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی اور سخت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ وہ فلسطینی جنہیں حال ہی میں قرنطینہ مراکز سے صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو روانہ کیا گیا ہے وہ بھی مساجد میں نماز کی ادائیگی کیلئے آنے کے اہل نہیں ہیں انھیں بھی اپنے گھروں میں نمازیں اداکرنے کی ہدایات دی گئی ں ہیں۔
غزہ میں حکام کا کہناہے کہ جمعہ اور عید کی نمازیں شرعی فرائض ہیں تاہم عبادت کے ساتھ ساتھ شہریوں کو سخت احتیاطی تدابیر بھی اختیار کرنا ہوں گی۔شہریوں کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جمعہ اور عید کی نمازوںکے موقعے پرچہروں کو ماسک سے ڈھانپیں، ہاتھوں پر دستانے چڑھائیں، سماجی دوری پرعمل کریں اور مصافحہ کرنے اور گلنے ملنے سے سختی سے گریز کریں۔
واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکام نے 23 مارچ کو کرونا کے خطرے کے پیش نظر تمام مساجد میں اجتماعی عبادات پرغیرمعینہ مدت کے لیے پابندی عاید کردی تھی۔