(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے غرب اردن کو صیہونی ریاست کا حصہ قرار دینے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کو پوری قوت اور ہرقیمت پرروکیں گے۔
گزشتہ روز عرب ٹی وی چینل الجزیرہ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں صیہونی ریاست کے مظالم کے خلاف برسرپیکار اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی قوم فلسطین کے ایک ایک انچ کی مالک ہے امریکی آشیرباد سے صیہونی ریاست کی سازشوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا، فلسطینی قوم کا بچہ بچہ ارض مقدس کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔
انھوں نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے غرب اردن کو صیہونی ریاست کا حصہ قرار دینے کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حماس غرب اردن کے اسرائیل سے الحاق کو پوری قوت اور ہرقیمت پرروکیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ حماس اور اسرائیل کےدرمیان قیدیوں کےتبادلے کے لیے مصر ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے تاہم صہیونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے اس حوالے سے مصر کے توسط سے مذاکرات جاری ہیں مگران میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ نے سنہ 2014ء کی جنگ میں متعدد صہیونیوں کو جنگی قیدی بنا لیا تھا اس وقت مصر کے ذریعے اسرائیلی جنگی قیدیوں کی رہائی اور ان کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی رہائی کی کوشش جاری ہیں ۔