(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اقتصادیات سمیت دیگر ارکان کنیسٹ نے بھی غرب اردن کو اسرائیل کا حصہ بنانے کے قانونی مسودہ کی حمایت کی ہے اور جلد ہی اس مسودے پربحث اور رائے شماری کے بعد اس پرعمل درآمد کیا جائے گا۔
اسرائیل کے ایک عبرانی ٹی وی چینل 7 نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کی انتہا پسند حکمران جماعت ‘لیکوڈ’ کی لیڈر اور رکن پارلیمنٹ مائی گولان نے مقبوضہ وادی اردن، بحر مردار اور مغربی کنارے کے علاقوں پر اسرائیلی ریاست کی براہ راست خود مختاری کے قیام کے لیے مسودہ قانون کنیسٹ میں پیش کردیا ہے جس پر جلد ہی ربحث ہوگی اور رائے شماری کے بعد اس پرعمل درآمد کیا جائے گا۔
اپنے تیار کردہ قانونی مسودے میں مائی گولان کا کہنا ہے کہ غرب اردن، وادی اردن اور بحر مردار کے علاقے اسرائیل کے لیے سیاسی، سیکیورٹی اور معاشی اعتبار سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور یہاں ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی آباد ہیں اس لیے یہ علاقے ہر صورت اسرائیل کا حصہ سمجھے جائیں۔
مائی گولان کے تیار کردہ مسودے کی اسرائیلی وزیر اقتصادیات ایلی کوھین سمیت دیگر ارکان کنیسٹ نے بھی حمایت کی ہے۔