(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی جانب سے اٹھائے جانے والا یہ قدم زندانوں میں صہیونی حکام کی جانب سے غیر انسانی سلوک کے ساتھ ان کے اہل خانہ کی ملاقاتوں پرعائد کردہ پابندی اور قیدیوں کو مناسب لباس فراہم نہ کرنے پراٹھایا گیا ہے۔
قابض ریاست کے بدنام زمانہ صہیونی عقوبت خانہ عوفر میں اسیران نے کھانا واپس کرنے اور دیگر احتجاجی طریقوں پرعمل درآمد شروع کر کے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو توجہ دلانے کی کوششوں کو تیز کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کی تنظیم برائے اسیران کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وباءکو پھیلنے سے روکنے کی آڑ میں صہیونی حکام نےاسیران کی ان کے اہل خانہ کےساتھ ملاقاتوں پر پابندی کے ساتھ ساتھ ان کی جانب سے بھیجے گئے کپڑے وصول کرنے اور قیدیوں تک پہنچانے کا سلسلہ بند کردیاہےجس کے باعث عوفر جیل میں قیدیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ صہیونی حکام کے اس انتقامی حربوں کے خلاف اسیران سراپا حتجاج ہیں اور ان کی جانب سے یہ اقدام ان کے اہلخانہ سے ملاقاتوں پرعائد کردہ پابندی اور مناسب لباس فراہم نہ کرنے پر بہ طور احتجاج اٹھایا گیا ہے۔