(روزنامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ )عرب ملکوں کی نمائندہ تنظیم عرب لیگ نے اسرائیلی جیل میں دوران اسیری دم توڑنے والے فلسطینی قیدی نصار طقاطقہ کی شہادت کا ذمہ دار اسرائیلی ریاست کو قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل کو اس ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔
عرب میڈیا کو عرب لیگ کی جانب سے موصول ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام ہی نصار طقاطقہ کی موت کے ذمہ دار ہیں اور انکو کبھی نہ کبھی اس کا جواب ضرور دینا پڑے گا۔
عرب لیگ کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل سعید ابو علی کا کہنا تھا کہ نصار کی بہیمانہ موت سے اسرائیل کی تشدد بھری ذہنیت آشکار ہو چکی ہے اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کے اسرائیلی حکام دوران اسیری فلسطینی قیدیوں پر کس قدر خوفناک حربے آزماتے ہیں اور انکو کس قدر ذہنی اور جسمانی تکالیف میں مبتلا رکھتے ہیں۔
سعید ابو علی نے عالمی برادری سے اس قتل کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل کے محرکات کا فوری پتا چلایا جائے تا کہ اسرائیل جرائم دنیا کے سامنے مزید آشکار ہوں اور اسرائیل کو فلسطینیوں پر مزید مظالم سے روکا جا سکے۔
انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ اسرائیل کی جانب سے برپا کردہ مظالم کے خلاف مسلسل آواز بلند کی جائے اور اس کو اقوام متحدہ کے امن چارٹر پر عمل در آمد کے لیے مجبور کیا جائے۔
یاد رہے کہ 31 سالہ نصار طقاطقہ کو 19 جون کو اسرائیلی فوج نے جنوب مشرقی بیت لحم میں بیت فجار س گرفتار کیا تھا ۔ دوران حراست اسے غیرانسانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور بیمار ہونے پراسے لا علاج تنہائی کی قید میں ڈال دیا گیا۔ جہاں وہ 16 جولائی کی صبح اپنی کوٹھری میں مردہ پائے گئے تھے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا تھا کے دوران قید ان پر بدترین تشدد کیا گیا تھا جس کے باعث انکی موت واقع ہوئی۔