(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) بیت المقدس کے وزیر برائے شہری امور نے کہا ہے کہ گھروں کی مسماری کی منظم مہم فلسطینیوں کو ان کی زمین اور جائیداد سے بے دخل کرنے کے بعد غیر قانونی صیہونی آبادکاروں کو مقبوضہ بیت المقدس میں بسانے کا ایک مذموم منظم منصوبہ ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس کے وزیر برائے شہری امور فادی الہدیمی نےقابض صیہونی ریاست کی جانب سے فلسطینی باشندوں کے گھروں کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے مسماری کے منظم منصوبے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے عالمی برادی سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ بیت المقدس کےمختلف علاقوں میںصیہونی فوج کی جانب سے گھروں کی مسماری کا منظم منصوبہ اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑارہا ہے جس پر عالمی برادری فوری مداخلت کرے اور اسرائیل کو غیر قانونی غیر انسانی اقدام سے روکنےمیں اپنا کردار ادا کرے۔
انھوں نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں جوبھی کچھ ہورہا ہے وہ فلسطینیوں کو ان کی زمین اور جائیداد سے بے دخل کرکے غیرقانونی صیہونی آبادکاروں کو بسانے کیلئے جاری اسرائیلی مذموم اور منظم منصوبے کا حصہ ہے۔
مزید یہ کہ قابض حکام کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں مقیم اسرائیلی آبادکاروں کے لئے 500 فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے نوٹس ٓجاری کیے جا چکے ہیں۔ جن میں سے اب تک 3 مکانات کو جن میں 21 سے زائد افراد رہائش پزیر تھے مسمار کر دیا ہےاور 4 مزید مکانات کو فوری طور پر انخلاء کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
فادی الہدیمی نے خدشہ ظاہر کر تے ہوئے کہا ہے کہ اگر جلد ہی عالمی برادری اور بین الاقوامی اداروں کی جانب سے قابض حکام کے فلسطینیوں سے ان کی زمینیں جبری طور پر خالی کرانے کے اقدامات کو نا روکا گیا تو جلد ہی بیت المقدس سے ان کے نقشے کے مطابق فلسطینیوں کو بے دخل کر دیا جائے گا اور پورے شہر سمیت القدس پر صہیونیوں کا قبضہ ہونے کا خطرہ ہے۔