(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صیہونی ریاست کی جانب سے گزشتہ 14 سالوں سے جاری غیر قانونی غیر انسانی ناکہ بندی اور اجتماعی پابندیوں کے نتیجے میںغزہ شہر اب بے روزگاروں کے شہر میں تبدیل ہوچکا ہے۔
عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی کے چیئرمین جمال الخضری نے غزہ میں ایک اقتصادی ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ غزہ میں بے روزگاری اور غربت کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، غزہ میں ہردوسرا فلسطینی بے روزگار ہے اور بے روزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
قابض صیہونی ریاست کی گزشتہ 14 سالوں سے جاری بےجا پابندیوں کے نتیجے میں مقامی سطحپر صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے، کاروبار تباہ اور تاجر برادری زبوں حالی کا شکار ہے، اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ میں عوام کو بدترین معاشی بحران سے دوچار کیا ہے، کارخانے اور کمپنیاں بند ہونےکے نتیجے میں 3 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے ہیں جبکہ ہرسال مقامی یونیوروسٹیوں سے ہزاروں کی تعداد میںنوجوان فارغ التحصیل ہو رہے ہیں مگران کے پاس روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں۔