(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوج کے خصوصی یونٹوں کے اہلکاروں کا فلسطینی طبی عملے کو ہراساں کرکے انہیں ان کی پشہ وارانہ ذمہ داریوں اور امدادی کارروائیوں سے روکنے کا مقصد فلسطینیوں کے درمیان عدم تحفظ کا احساس پیدا کرنا اور عالمی وبا کورونا وائرس کے دوران فلسطینیوں کےمسائل میں اضافہ کرنا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میںفلسطینی طبی کارکنوں کی تنظیم کے سربراہ عبدالمجد ابو سنینہ نے صیہونی فوجی عدالت کی جانب سے گذشتہ روز فلسطینی طبی رضاکار لوئی جعافرہ کو ایک ہفتے ان کے گھر پر نظر بند رکھنے کے بعد گرفتاری اور باب العامود اور شاہراہ سلطان میںداخلے پرپابندی کی سزا کی مذمت کرتےہوئے کہا ہے کہ صیہونی ریاست کے اقدامات بنیادی انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ قابض فوج نے منگل کی رات مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر موجود طبی رضاکاروں پرحملہ کرکے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا اور طبی کارکن لوئی جعافرہ کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا، اسرائیلی فوج کی طرف سے طبی عملے کے کارکنوں کے خلاف چھاپہ مار کارروائیاں اوران پر تشدد معمول بن گیا ہے۔