(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صیہونی فوجی عدالت نے فلسطینی طالبہ اسرائیلی ریاستی دہشتگردی دنیا کے سامنے لانے کے جرم میں 4 ماہ قید کی سزا سنادی۔
مقبوضہ فلسطین میں قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنےو الے ادارے کے مطابق صیہونی فوجی عدالت نے گزشتہ روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پرنہتے فلسطینیوں کے خلاف صیہونی ریاست کے مظالم دنیا کو دیکھا نے کے جرم میں غرب اردن کے شہر رام اللہ کی رہائشی 20 سالہ طالبہ شذی حسن کو انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت چار ماہ قید کی سزا سنادی ہے ۔
شذی حسن کو انتظامی حراست کے قانونی کے تحت قید کرنے کے بعد رواں سال صیہونی زندانوں میں فلسطینی خواتین کی تعداد چار ہوگئی ہے ان میں 23 سالہ آلاءبشیر کو 24 جولائی 2019ء کوقلقیلیہ سےحراست میں لیا گیا۔ اسیرہ شروق البدن کو غرب اردن کے جنوبی شہر بیت لحم سے 25 جولائی 2019ء کو گرفتار کیا گیا۔ 26 سالہ بشریٰ طویل کو 11 دسمبر2019ء کو حراست میں لینے کے بعد چار ماہ کی انتظامی قید میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ شذی کو 12 دسمبرکو گرفتار کیا گیا۔اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین کی تعداد 42 ہوگئی ہے۔ ان میں دامون جیل میں 38، ھشارون میں چار خواتین پابند سلاسل ہیں۔