(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) انسانی حقوق کے ادارے کا کہنا ہے کہ صیہونی زندانوں میں 550 بچوں اور 118 خواتین سمیت 4700 فلسطینی قید ہیں۔
مقبوضہ فلسطین کے شہر رام اللہ میں انسانی حقوق کے ادارے "المیزان ” اور کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں سال 2020 کو فلسطینیوں کیلئے بدترین سال قراردیتے ہوئے انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی زندانوںمیں اس وقت 4700 فلسطینی قید ہیں جس میں سے 550 بچے جن میں اکثریت کی عمریں 18 سال سے بھی کم ہیں 118 خواتین جن میں صحافی ، سماجی کارکن ، طالبات اور سیاسی کارکن شامل ہیں قید ہیں
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتاریاں فلسطینی عوام کیلئے ایک اجتماعی سزا بن چکی ہے ، انتظامی حراست کے قانون پر دوسری جنگ عظیم کے بعد سے مکمل طور پر پابندی ہے اور کسی بھی ملک میں اس پر عمل نہیں کیا جاتا ہے جبکہ اسرائیل میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف اس قانون کا آزادانہ استعمال ہوتا ہے ۔