(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) قابض صیہونی فوجی کے قتل کے الزام میں قید بیمار فلسطینی نے کو اپنے وکیل سمیت اہلخانہ سے بھی ملنے کی اجازت نہیں تاہم 38 سالوں کےد وران صیہونی زندان میں دو کتابیں بھی لکھ ڈالیں۔
مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے عارہ کے رہائشی 62 سالہ ماہر عبدالطیف عبدالقادر یونس کو صیہونی فوج نے 18 جنوری 1983 کو ایک صیہونی فوجی کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتارکیا تھا اور اسرائیلی عدالت نے ماہر یونس کو سزائے موت سنائی تھی تاہم بعد میں ثبوت کی عدم دستیابی اور انسانی حقوق کی تنظمیموں کی مداخلت سے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا گیا تھا ۔
گزشتہ ہفتے ماہر یونس صیہونی زندان میں اپنی زندگی کے 38 سال گزار چکے ہیں ، صحت کے سنجیدہ مسائل کے باوجود اسرائیلی جیل حکام کی طرف سے انھیں علاج معالجے کی سہولیات فراہم نہیں کی جارہی ہیں ، ان کے وکیل سمیت ان کو اہلخانہ سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہے ، ان تمام مظالم کے باوجود 62 سالہ ماہر عبدالطیف عبدالقادر یونس صیہونی زندان میں دو مختلف موضوعات پر دو کتابیں لکھ ڈالی ہیں ۔