(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قانون ساز کونسل نے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کی جانب سے صیہونی ریاست کے ساتھ معاملات کو معمول پر لانے اور تعلقات کو فروغ دینے کیلئے ثقافتی سازشوں کو ایک بڑا سیاسی جرم ، ایک تاریخی گناہ، اور فلسطینی عوام اور ان کے قومی مقصد کے خلاف براہ راست جارحیت، صہیونی منصوبوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے ارکان نے حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رہ نما ڈاکٹر محمود الزھار کی قیادت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کی جانب سے "ام ھارون "کے نام سے تیار کردہ ٹی وی سیریز کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی کوئی بھی کوشش صہیونی تحریک کےتوسیع پسندانہ پروگرام کے سامنے گھٹنے ٹیکنے اور غاصب صہیونیوں کی خدمت بجا لانے کے مترادف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بندوق اور طاقت کے ذریعے فلسطینی قوم کے حقوق غصب کرنے والی نام نہاد صہیونی ریاست کی ہمدردی کرنے والے فلسطینیوں اور مسلمانوں کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے۔
ثقافتی سرگرمیوں کی آڑ میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوئی بھی کوشش تاریخ کا سنگین جرم تصور کیا جائے گا اور تاریخ ایسے لوگوں کو معاف نہیں کرے گی، صیہونی ریاست کے ساتھ دوستی عرب اور مسلم امہ کے عقیدے اور مستقبل سے انحراف ہے، یہودیوں کے ساتھ دوستی کرنا اللہ کے حکم کی کھلی نافرمانی ہے۔