(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ نسل کشی کی جنگ میں شہداء کی تعداد بڑھ کر 48,524 اور زخمیوں کی تعداد 111,955 ہو گئی ہے، جو 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے۔
وزارت نے اپنی روزانہ کی اعدادوشمار رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9 شہداء کو اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں 7 وہ شہداء شامل ہیں جو ملبے سے نکالے گئے، جبکہ 2 مزید افراد شہید ہوئے۔ اس کے علاوہ، 14 زخمی بھی اسپتال پہنچائے گئے۔
وزارت صحت نے نشاندہی کی کہ متعدد شہداء اب بھی ملبے تلے اور سڑکوں پر موجود ہیں، جن تک امدادی ٹیمیں اور شہری دفاع کے اہلکار نہیں پہنچ پا رہے۔
غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے اور ایسے اقدامات کر رہا ہے جن کا مقصد محاصرے میں پھنسے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کرنا ہے، تاکہ مذاکرات میں دباؤ ڈالا جا سکے، خصوصاً دوسرے مرحلے کے بحران کے دوران۔
اسی تناظر میں، حماس کے ترجمان عبد اللطیف القانوع نے اعلان کیا کہ آئندہ چند دنوں میں غزہ میں بنیادی اشیاء اور خوراک کی شدید قلت پیدا ہو سکتی ہے، کیونکہ مسلسل دوسرے ہفتے غزہ کا سخت ترین محاصرہ جاری ہے۔
حماس نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں بجلی کی بندش کو 16 ماہ سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اور اب غیر قانونی صیہونی ریاست اسرائیل نے دیر البلح میں پانی صاف کرنے والے پلانٹ کو بجلی فراہم کرنے والی لائن بھی کاٹ دی ہے۔
حماس نے اس اقدام کو "جنگی جرم” قرار دیا ہے، جو غزہ میں پانی کی شدید قلت کے بحران کو مزید خطرناک بنا سکتا ہے۔