(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں مقبوضہ فلسطین کے محاصرہ زدہ شہر غزہ میں تعمیر کے تمام منصوبے التواء کا شکار ہیں، ہزاروں خاندان گھروں سے محروم ہیں جن کو فوری چھت فراہم کرنا انتہائی ضروری ہے۔
فلسطینی حکومت کی طرف سے غزہ میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ جمال الخضری نے غیرملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیر انسانی، اخلاقی اور قانونی معاملہ ہے 2014ء میں نہتے شہریوں پر اسرائیل کی بمباری کے نقصانات کو پورا نہیں کیا گیا تھا کہ اسرائیلی نے چند ماہ پہلے پھر نہتے شہریوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تباہ ہونے والے گھروں کے ہزاروں متاثرین جن میں بچے، خواتین اور بزرگ شہری شامل ہیں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔
انکا کہنا تھا کہ غزہ میں تعمیر نو کے لیے دو کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی فوری ضرورت ہے، اسرائیلی دہشتگردی کے نتیجے میں بے گھر ہونےوالے افراد کی بحالی اور آباد کاری ہر اعتبار سے ضروری اورناگزیر ہے۔ متاثرین کومزید حالات کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔