(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی ریاستی دہشتگری اور بغیر کسی جرم کے قید کے خلاف فلسطینی باشندے کی بطور احتجاج بھوک ہڑتال 45 ویں روز میں داخل ہوگئی۔
مقبوضہ بیت المقدس کے شہر جنین کے رہائشی 47 سالہ عماد البطران نے ڈیڑھ ماہ قبل صیہونی ریاست کی دہشتگردانہ پالیسز جس میں بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتاریوں کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی جو آج 45 ویں روز میں داخل ہوگئی ہے اور صیہونی جیل حکام فلسطینی کے جائز مطالبات ماننے کو تیار نہیں ہیں۔
فلسطینی قیدیوں کے امور کے ادارے کلب برائے اسیران کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ عماد البطران کو صیہونی فوج نے چھ ماہ قبل بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت گرفتارکیا تھا، اس کے بعد سے اسرائیلی حکام نے باربار البطران کو ایک سے دوسری جیل میں منتقل کرنےکا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے خلاف بطور احتجاج البطران نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی جو آج 45 ویں روز میں داخل ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ عماد البطران مجموعی طور پر 10سال کا عرصہ صہیو نی زندانوں کی قیدمیں کاٹ چکے ہیں، سال 2013ء میں انہوں نے مسلسل 105 دن اور 2016ء میں انتظامی قید کے خلاف 36 دن بھوک ہڑتال کی تھی۔