(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ ) صیہونی فوجی عدالتوں نے آزادی فلسطین کیلئے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے 14فلسطینی اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل کی جیلوں میں قید رکھا ہے تاہم ان غیر قانونی اقدامات کے باوجود صیہونی ریاست فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کو روکنے میں ناکام ہے۔
مقبوضہ فلسطین صیہونی مظالم اور فلسطینی قیدیوں کی تفصیلات فراہم کرنے والے ادارے کلب برائے اسیران کی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صیہونی عقوبت خانوں میں فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے 14اراکین قید ہیں ان تمام کو آزادی فلسطین کیلئے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں غیر قانونی طورپر قید کیا گیا ہے جن میں سے نو غیر قانونی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پیں جبکہ چار پر جھوٹے الزامات عائد کرتے ہوئے قید میں رکھا گیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنےو الے مروان البرغوثی کو صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں شامل ہونے کے الزام میں عمر قیدکی سزا دی گئی ہے، رام اللہ کے رہائشی عمر سادات تیس سال کی قید کاٹ رہے ہیں، ضلع سلفیت کے رہائشی نصر عبدالجواد تین سال سے حراست میں ہونے کے باوجود اپنا مقدمہ شروع ہونے کے منتظر ہیں جبکہ احمد البرغوثی 14 سال کی قید کاٹ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی فوجی عدالت نے فلسطینی قانون ساز اسمبلی کے مجموعی طور پر 60 اراکین کو مختلف الزامات اور انتظامی حراست کی غیر قانونی پالیسی کے تحت پابند سلاسل کیا ہے جن میں سے 14 تاحال قید میں ہیں۔