(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) انسانی حقوق کے ادارے کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صیہونی جیل حکام کم عمر فلسطینی بچوں کے ساتھ اعتراف جرم کرانے کے لیے تشدد کے خوفناک غیر انسانی ہتھکنڈے استعمال کررہےہیں۔
مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیم "المیزان ” نے صہیونی عقوبت خانوں میں فلسطینی بچوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک کیے جانے کے لرزہ خیز واقعات کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ صہیونی زندانوں میں اسرائیل ی جیل حکام قید کیے گئے کم سن فلسطینی بچوں کو اعتراف جرم کرانے کےلیے تشدد کے لرزہ خیز ہتھکنڈوں کا استعمال کررہےہیں جبکہ کم عمر فلسطینی بچوں کو بدنام زمانہ عوفر اور ‘دامون’ جیل میں برہنہ حالت میں رکھتے ہوئے جنسی زیادتی اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایاجاتا ہے۔
ادارے نے حالیہ صیہونی عقوبت خانے سے رہا ہوکر آنےوالے فلسطینی بچے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا کہ حوالے سے لکھا ہے کہ اس بچے کو کیشون، سلمون ، دامون اور مجد عقوبت خانوں میں اس کے ساتھ دیگر فلسطینی بچوں کو برہنہ کر کے بدترین تشددکا نشانہ بنایا گیا اور اقرار جرم کیلئے دباؤ ڈالا گیا ۔
واضح رہے کہ اس وقت صیہونی عقوبت خانوں میں قید سات ہزار فلسطینی باشندوں میں سے ساڑھے تین سو کے قریب 18 سال اور اس سے کم عمر کے بچے قید ہیں۔